ما کان محمدآبا احد من رجالکم ولٰکن رسول اللہ وخاتم النبیین

مقام خاتم النبیین

قاضی محمد نذیر لائلپوری رح

سابق پرنسپل جامعہ ربوہ

الناشر

نظار نشرو اشاعت قادیان ۔ پنجاب

کتاب کے ایڈیشن کی معلومات

نام کتاب مقام خاتم النبیین
مصنف قاضی محمد نذیر لائلپوری صاحب
سن اشاعت بار اول قادیان 1976
حالیہ اشاعت 2016
تعداد 1000
شائع کردہ نظارت نشرواشاعت کاریان
مطبع فضل عمر پرنٹنگ پریس قادیان ضلع گورداسپور پنجاب انڈیا (143516)
Name of book: Markham automobile
Author: Qazi Mohammad Nazeer Lailpuri
First Edition in Qadian 1976
Present edition: 2016
Quantity: 1000
Published by: Nazarat Nashr-o-Ishaat Qadian
Printed at: Fazl-e-Umar Printing Press Qadian
District Gurdaspur Punjab India
ISBN: 978-93-83882-53-3

عرض ناشر

حضر ت مسیح موعودعلیہ الصلوة والسلام فرماتے ہیں: "حضرت سیدنا و مولا نا محمد مصطفٰیﷺ خاتم النبیین خیر المرسلین ہیں جن کے ہاتھ سے اکمال دین ہو چکا اور وہ نعمت بمرتبہ ا تمام پہنچ چکی جس کے ذریعہ سے انسان راہ راست کو اختیار کر کے خدائے تعالی تک پہنچ سکتا ہے۔“(از الہ اوہام ۔ روحانی خزائن جلد 3 ص 170-169) کتاب زیر نظر میں مقام خاتم النبیین ﷺکا حقیقی مفہوم قرآن مجید، احادیث نبویہ اور سلف صالین کے اقوال کی روشنی میں تفصیل کے ساتھ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ آنحضور ﷺ کی اعلی و ارفع شان اور ختم نبوت کے متعلق جماعت احمدیہ کے عقیدہ کے برخلاف عامۃ المسلمین میں پھیلائے جانے والے گمراہ کن پروپیگنڈہ کا کافی وشافی جواب دیا گیا ہے۔ یہ کتاب مکرم دمحترم محمد نذیر لائل پوری صاحب سابق پر نسپل جامعہ احمد یہ ربوہ کاعلمی شاہکار ہے اور مقام خاتم النبیین کے حقیقی مفہوم کی آئینہ دار ہے۔ یہ کتاب 1967 میں ربوہ میں پہلی بار شائع ہوئی۔اس کتاب میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے دعاوی کو بھی تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔ اللہ تعالی مصنف کی پیشکش قبول فرمائے اور ان کواجر عظیم سے نوازے۔ سی دنا حضرت امیر المومنین خلیفة اسم الخامس ایدہ الله تعالی بنصرہ العزیز کی اجازت ومنظوری سے نظارت نشرواشاعت قادیان دور جدید کے تقاضوں اور اس کتاب کی اہمیت کے پیش نظر کتاب مقام خاتم النبیین ﷺ کا پہلی بار کمپیوٹرائزڈایڈیشن ہدیہ قارئین کررہی ہے۔ فالحمد للہ علیٰ ذالک الله تعالی اس کتاب کی طباعت کے جملہ مراحل میں ممدومعاون تمام کارکنان کو جزائے خیر عطافرمائے اور اس کتاب کو نافع الناس بنائے۔ آمین

ناظر نشرواشاعت قادیان

بسم الله الرحمن الرحيم تخمده ونصلی علی رؤله الكريم

پیش لفظ

آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کو الله تعالی نے خاتم النبیین کے مقام پر سرفراز فرمایا ہے۔ اس میں کسی مسلمان کو اختلاف نہیں۔ جماعت احمدیہ کا امت محمدیہ ﷺ سے اصولی اتفاق ہے کہ اس آیت کی رو سے آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کے بعد کوئی شارع اور مستقل نبی نہیں آ سکتا۔ اورمسیح موعود ؑ نہ شارع نبی ہوگا نہ مستقل بلکہ وہ ایک پہلو سے نبی ہوگا اور ایک پہلو سے امتی ۔ اس بارہ میں تمام بزرگان امت متفق ہیں۔ کچھ عرصہ ہوا کہ لاہور میں میرا ایک پرائیویٹ تبادلہ خیالات مولوی خالد محمود صاحب ایم۔ اے سے ہوا جن کی کتاب عقيدة الامۃ في معنی ختم النبوۃ کا جواب آگے دیا جا رہا ہے۔ تبادلہ خیالات میں مولوی خالد محمود صاحب نے ہماری سخت حق تلفی کی تھی۔ کیونکہ باوجود فیصلہ کے ہمارا آخری وقت ہمیں نہیں دیا تھا اور بعد میں مباحث کی روئداد بنام نصرت الاسلام میں اپنی آخری ساری تقر درج کرادی۔ اس کتاب میں عقيدة الامت کے جواب کے علاوہ نصرت الاسلام کے جواب کا قرض بھی چکا دیا گیا ہے۔

محمد نذرلائل پوری

سابق پرپل جامد احمد

ربوہ 15.01.67

فہرست مضامین کتاب مقام خاتم النبیین

نمبر شمار مضمون صفحہ نمبر
1 پیش لفظ  
2 حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کا دعوی از روۓ الہام 1
3 الہامات مسیح موعود سےنزول ابن مریم کی احادیث کاحل 2
4 حضرت عیسیؑ کے متعلق وفات کی تاویل زندہ اٹھالینا کس نے کی 3
5 درحقیقت توفی کے معنی قبض روح ہیں 4
6 امام ابن قیم کے نزدیک حضرت کے ۳۳ سال کی عمرمیں آسمان پراٹھائے جانے کے متعلق کوئی حدیث موجو دنہیں۔ 5
7 احادیث نبویہ کی رو سے حضرت عیسیٰؑ120سال زندہ رہے 6
8 لفظ رفع کا استعمال آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کے لئے باعزت وفات کے معنوں میں 7
9 حضرت عیسٰی علیہ السلام کا ذکر قرآن کریم میں 8
10 ایڈیٹرالمنار علامہ رشید رضا کا اعتراف ہجرت اور اس امر کا اعتراف کہ حیات کا عقیدہ عیسائیوں کی طرف سے مسلمانوں میں آیا 9
11 علامہ رشید رضا سابق مفتی مصر کی طرح علا محمود شلتوت مفتی مصر کا وفات مسیح کے متعلق فتویٰ 10
12 امام مالک و فات مسیح کے قائل تھے 11
13 حدیث نبوی سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ہجرت کا ثبوت 12
14 حدیثوں میں مسیح ؑکے لئے نزول کا لفظ استعمال کرنے کی وجہ 12
15 پیش گوئیوں کے معنے کے متعلق اجماع نہیں ہوسکتا 13
16 حضرت عیسیٰ علیہ اسلام کے اصالتا نزول پراجماع نہیں ہوا 14
17 بعض صوفیاء حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے بروزی نزول کے قائل ہیں 18
18 نزول مسیح سے مراد کسی اورشخص کافضل و شرف مسیح ؑ کے مشابہ ہونامراد ہے 14
19 احادیث میں آنے والے مسیح موعود کو نبی اللہ قرار دیا گیا ہے 15
20 بخاری کی حدیث کہ میرے اور مسیح موعود کے درمیان کوئی نبی نہیں 16
21 علمائے امت کے ایک طبقہ کا عقیدہ کہ احادیث نبویہ کی رو سے آنے والا مسیح موعود ایک پہلو سے نبی ہوگا اور ایک پہلوسے امتی 16
22 حديث لا وحی بعدی باطل ہے 17
23 حدیث لا نبی بعدی امتی نبی کے آنے میں روک نہیں 18
24 بعض کے نزدیک آیت خاتم النبیین کی یہ تاویل ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے کا نبی آ سکتا ہے۔ نیانبی پیدا نہیں ہوسکتا۔ اس تاویل کی وجہ حیات مسیح ؑ کا غلط عقیده ہے 18
25 آیت خاتم النبیین امتی نبی کے آنے میں روک نہیں 19
26 امام جلال الدین سیوطی علیہ الرحمہ کا قول کہ مسیح علیہ السلام کو آمد ثانی کے وقت مسلوب النبوت قرار دینا کفر ہے 19
27 علماء کا قول کہ مسیح علیہ اسلام امت محمدیہ کے خلیفہ ہونے کے ساتھ اپنے پہلے حال کے مطابق نبی اور رسول ہوں گے۔ یہ بات ختم نبوت کے منافی ہے کیونکہ پہلی حالت میں وہ مستقل نبی تھے۔ اورمستقل نبی کا آنا چونکہ آیت خاتم النبیین کے منافی ہے اس لئے وہ انہیں امتی نبی قرار دیتے ہیں۔ پس وہ ایک نئی قسم کی نبوت کے حدوث کے قائل ہیں 21
28 ایک امتی نبی کے عقیدہ میں علماء امت جماعت احمدیہ سے متفق ہیں، اختلاف صرف مسیح موعود کی شخصیت کی تعیین میں ہے نہ کہ مقام میں۔ 21
29 آیت استخلاف حضرت عیسی کے اصالتا آنے میں روک ہے 22
30 مولوی خالد محمود صاحب کا حضرت امام غزالی پر افتراء کہ وہ آیت خاتم النبیین کی تاویل کرنے والے کو کافر قرار دیتے ہیں 24
31 امام غزالی علیہ الرحمۃ کا مذہب بحوالہ الاقتصاد کہ اجما ع کے حجت ہونے میں بہت سے شبہات ہیں 25
32 امام موصوف نے تکفیر میں تو قف نہ کرنے کے رجحان کو دور کیا ہے 27
33 مولوی خالد محمودصاحب حضرت امام غزالی علیہ الرحمہ کے قول کو غلط طور پر سمجھتے ہیں 29
34 اس قول کا یہ مفہوم 29
35 امام غزالی کے نزدیک نص صریح کو مان کر اس کی تاویل میں غلطی موجب کفر ہیں 31
36 مولوی خالد محمودصاحب سے دوضروری سوال 32
37 مولوی خالدمحمودصاحب خاتم النبیین کے معنے مطلق آخری نبی تسلیم نہیں کرتے ہیں 33
38 حضرت عیسی ٰعلیہ اسلام کی آمد ثانی کے قائل حدیث لا نبی بعدی میں تخصیص و تاویل کے قائل ہیں 29
40 احمدی خاتم النبیین کا حقیقی اور اصلی مفہوم خاتمیت مرتبی لیتے ہیں جس میں کسی تاویل کی ضرورت پیش نہیں آتی 34
41 آیت خاتم النبیین کے حقیقی بلاتا ویل و تخصیص معنے 36
42 مولوی محمد قاسم صاحب نانوتوی کے نزدیک خاتم النبیین کے معنے نبیوں کے لئے نبوت پانے میں موثر وجود کے ہیں 40
43 خاتمیت زمانی علی الاطلاق خاتمیت مرتبی کے ساتھ جمع نہیں ہوسکتی
44 مولوی محمد قاسم صاحب نانوتوی کا قول کہ بعد زمانہ نبوی کسی نبی کے پیدا ہونے سے خاتمیت محمدی میں کچھ فرق نہیں آتا کی تشریح 42
45 اس قول کے متعلق مولوی خالد محمود صاحب کے اعتراض کا جواب 43
46 خاتمیت محمدی خاتمیت مرتبی اور زمانی دونوں پرمشتمل ہے۔ لہذا خاتمیت زمانی امتی نبی کے لئے مانع نہیں 45
47 مولوی محمد قاسم صاحب کے نزدیک خاتمیت زمانی سے مراد آخری شریعت لانے والا بھی ہے 46
48 امام علی القاری علیہ الرحمۃ کے نزدیک حدیث لا وحی بعد موتی باطل ہے 48
49 مولوی محمد قاسم صاحب کے نزدیک خاتم النبیین کا مفہوم نبوت کےمرتبہ میں سب سے بڑے نبی ہیں 50
50 ان کے نزدیک خاتمیت زمانی کا مفہوم یہ ہے کہ آنحضرت صل اللہعلیہ وسلم کی شریعت آخری شریعت ہے 51
51 مولوی خالد محمود صاحب کی علماء بریلی سے شکایت کہ وہ خاتمیت مرتبی کوشبہ کی نگاہ سے دیکھتے ہیں 55
52 جماعت احمدیہ آنحضرت صل اللہ علیہ وسلم کی خاتمیت مرتبی اور زمانی دونوں کی قائل ہے 56
53 خاتم النبیین کے حقیقی معنی خاتمیت مرتبی ہیں۔ خاتمیت زمانی علی الاطلاق ان معنوں کے ساتھ جمع نہیں ہوسکتی۔ بلکہ ان معنوں کے ساتھ خاتمیت زمانی بطور لا زم معنی اس مفہوم میں جمع ہوسکتی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم آخری شارع اور آخری مستقل نبی ہیں 59
54 مولوی محمد قاسم صاحب کے قول ایسے ہی ختم نبوت بھی بمعنی معروض کوتاخر زمانی لازم ہے۔ پر ایک بریلوی عالم کا اعتراض اور ہماری طرف سے اس اعتراض کا جواب 61
55 امام علی القاری کے نزدیک خاتمیت زمانی کا مفہوم کہ کوئی نا سخ شریعت نبی پیدا نہیں ہوگا 63
بریلوی عالم کا دوسرا اعتراض اور اس کا جواب
56 خالد محمود صاحب خاتمیت زمانی علی الاطلاق قرار دے کر اس بریلوی عالم کو کوئی معقول جواب نہیں دے سکے 64
57 بریلوی عالم کا اعتراف حقیقت کہ تمام انبیاکو کمالات آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کے وسیلہ سے ہی ملے 66
58 ایک دیوبندی عالم کا بریلوی عالم کو مولوی محمد قاسم پر اعتراض کا جواب 69
59 ہماراجواب کہ دیوبندی عالم کے جواب میں خامی ہے۔ 71
آیات قرآنیہ سے خاتمیت مر تھی اور زمانی کا ثبوت 73
60 حدیث آنحضرت صلی الله علیہ وسلم اس وقت سے خاتم النبیین ہیں جبکہ آدم ابھی روح اور جسم کی درمیانی حالت میں تھا 77
61 آنحضرت صلی الله علیہ وسلم ان معنی میں خاتم النبیین ہیں کہ آپ ابو الانبیاء ہیں 77
62 آیت من يطع الله والرسول کے متعلق ہما ری تشریح پر مولوی خالد محمود صاحب کا اعتراض اور ہمارا جواب،
مولوی خالد محمود صاحب کا مغالطہ کہ حضرت مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ مسیح کی نبوت موسی کی پیروی سے ملی تھی 78
63 حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کے نزدیک حضرت موسی ٰ علیہ السلام کے بعد بنی اسرائیل میں جس قدر نبی ہوئے انہوں نے مقام نبوت براہ راست حاصل کیا ہے۔ موسی کی پیروی کا اس میں دخل نہیں تھا 81
64 آنحضرت کی پیروی کی برکت سے اس امت میں ہزار ہا اولیاء ہوئے اور ایک وہی ہوا جو امتی بھی ہے اور نبی بھی 82
65 حضرت مرزاصاحب حضرت عیسی ٰ علیہ السلام کو شرعی نبی نہیں مانتے 82
66 مولوی خالد محمود صاحب کا ایک مطالبہ کہ نئی اصطلاح نبوت کے متعلق کوئی آیت پیش کریں۔ اور ہمارا جواب 83
67 ہمارا مطالبہ کہ مولوی خالد محمودصاحب مسیح کا بحیثیت امتی نبی آنے کے متعلق قرآن مجید کی آیت پیش کریں 83
68 مولوی محمد قاسم نے تمام انبیا کو آنحضرت صلى الله علیہ وسلم کا ہی ظل قرار دیا ہے 84
69 آیت يبٰني ادم اما یاتینکم رسل منكم سے آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کے بعد امکان نبوت کا ثبوت 85
70 اس آیت کے متعلق ہماری تشریع پر مولوی خالد محمود صاحب کی جرح۔ اور ہمارا جواب 86
71 مولوی خالد محمود صاحب کی دوسری جرح کہ اگر اس آیت سے اجرائے نبوت پر استدلال کیا جائے تو پھر تشریعی اور غیر تشریعی دونوں قسم کی نبوت کا دروازہ کھلا ماننا پڑے گا 89
72 اس جرح کے متعلق ہمارا جواب 89
مولوی خالد محمود صاحب کا ایک مغالطہ کہ اگر غیر تشریعی نبوت رحمت ہے تو تشریعی نبوت بھی تو کوئی زحمت نہیں اور ہمارا جواب 90
73 حق بر زبان جاری ۔ مولوی خالد محمود صاحب کا اعترافِ حقیقت کہ حضرت مرزا صاحب نے ان لوگوں کی اصطلاح میں نہ تشریعی نبوت کا دعوی کیا ہے نہ غیرتشرینی مستقل نبوت کا 93
74 مولوی خالد محمود صاحب کا حضرت مرزا صاحب پر اپنی شان نبوت کے بارہ میں تدریجی انکشاف پر اعتراض اور ہمارا جواب 94
75 کسی نبی پر اس کی شان نبوت کے متعلق تدریجی انکشاف ہرگز قابل اعتراض نہیں 95
76 حضرت مجدد الف ثانی کے نزدیک حصول نبوت کے دوطريق 95
77 آنحضرت صلی الله علیہ وسلم پراپنے مرتبہ کے تعلق تدریجی انکشاف ہوا 96
78 مولوی خالد محمود صاحب دشمنان اسلام کے آنحضر ت صلی الله علیہ وسلم کے اس تدریجی انکشاف پر اعتراض کرنے میں ہمنوا ہیں 98
79 حضرت مرزا صاحب فرماتے ہیں کہ جو لوگ خدا تعالی سے الہام پاتے ہیں بن بلائے نہیں بولتے اور بن سمجھائے نہیں سمجھتے 99
80 حضرت مرزا صاحب کے عقیده نبوت میں تبدیلی صرف ایک تاویل کی تبدیلی ہے دعوٰی کی کیفیت میں کوئی تبدیل نہیں ہوئی 102
81 خالد محمود صاحب کا حضرت مسیح موعود کی عبارتوں کے متعلق مغالطات کا جواب 104
82 تبدیلی عقیدہ کا ثبوت 110
83 خالد محمودصاحب کا بیجا تعجب 113
84 حضرت مسیح موعود کی نبوت کے عقیدہ میں صرف ایک تبدیلی ہوئی کہ اس کی تاویل محد ث درست نہیں 115
85 خالد محمود صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعود کے بعض اشعار کی ترتیب کو بدل کر دانستہ طور پر غلط نتیجہ نکالا ہے 117
خالد محمود صاحب کی مفروضہ تیسری تبدیلی مسئلہ کفر و اسلام سے تشریعی نبی کے دعویٰ کا الزام بزعم خودمنطقی طریق پر اور اس کا منطقی رد 119
86 تشریعی نبی کے دعویٰ کا الزام بحوالہ اربعین کارد 122
87 حضرت مرزاصاحب پر جو الہامات قرآنی الفاظ میں بطور تجدید دین اور بیان شریعت کے طور پر نازل ہوئے ان کی غرض تجدید دین ہے 124
88 خالد محمود صاحب کے الزام کارد کہ بعض احکام میں اسلامی شریعت کا فتویٰ اور ہے اور مرزائی شریعت اور کہتی ہے 127
89 امراول ۔ مسئلہ جہاد میں اختلاف اور ہمارا جواب 128
90 امر دوم۔ مرزا صاحب نے حیات مسیح ؑکے قائلین کو گنہگار قرار دیا ہے اور اس کا جواب 131
91 امرسوم۔ مرزا صاحب نے زکوٰة و عشر وغیرہ کے علاوہ ایک ماہواری چندہ بھی فرض قرار دیا ہے اور اس کا جواب 133
92 مولوی خالد محمود صاحب کا عقیدہ ختم نبوت میں چوتھی تبدیلی کے الزام کارد 134
93 مولوی خالد محمود صاحب کا ایک مطالبہ اور اس کا جواب 138
94 حضرت مسیح موعود علیہ اسلام کے اپنے دعویٰ مثیل مسیحؑ کے متعلق مولوی خالد محمود صاحب کی بدگمانی اور اس کا جواب 142
مولوی خالد محمود صاحب کی انقطاع نبوت کی متعلق پیش کرده احادیث 146
95 حدیث لا نبی بعدی کا مفہوم اکابرین امت کے نزدیک یہ ہےکہ آپ کے بعد ایسا نبی نہیں آ سکتا جو آپ کی شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو 147
96 تیس دجالوں والی حدیث کے متعلق مولوی خالد محمود صاحب کی چالاکی کا جواب 148
97 امام علی القاری نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد امتی نبی کو آیت خاتم النبیین کے معنوں کے منافی قرار نہیں دیا 149
98 ثلاثون دجالون والی حدیث میں تشریعی اور مستقلہ نبوت کا دعویٰ کرنے والوں کا ذکر ہے 150
99 انقطاع نبوت کے متعلق خالد محمود صاحب کی پیش کردہ دوسری حدیث اور اس کا جواب 154
100 حدیث اما ترضى ان تكون منی بمنزلۃ هارون من موسى کے متعلق حضرت شاہ ولی الله علیہ الرحمہ کی تشریح 157
101 انقطاع نبوت پر مولوی خالد محمود صاحب کی پیش کردہ تیسری حدیث اور اس کا جواب 159
102 انقطاع نبوت پر مولوی خالد محمود صاحب کی پیش کردہ چوتھی حدیث اور اس کا جواب 160
103 انقطاع نبوت پر خالد محمود صاحب کی بیان کردہ پانچویں حدیث اور اس کا جواب۔ 163
104 حضرت مولوی محمد قاسم صاحب کے نزدیک خاتمیت مرتبی کا مفہوم 166
105 آنحضرت صلی الله علیہ وسلم على الاطلاق تمام تشریعی اور غیر تشریعی انبیاء سے افضل ہیں 167
106 آیت استخلاف میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے امتیوں کے لئے وعدہ 168
107 حضرت شاہ ولی اللہ کے نزدیک ختم بي النبيون کامفہوم یہ ہے کہ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم آخری شارع بھی ہیں 169
108 خالد محمودصاحب کی انقطاع نبوت پر چھٹی حدیث لم يبق من النبوة الا المبشرات کامفہوم 170
109 خالد محمود صاحب سے ضروری سوال کہ جب بقول ان کے حضرت عیسیٰ ؑ نازل ہوں گے تو ان کی کیا حیثیت ہوگی 172
110 فتوحات مکتہ کے ایک قول کے متعلق خالد محمود صاحب کی غلط توجیہ اور اس کا اصل مفہوم 174
111 خالد محمودصاحب کے امتی نبی 176
112 حضرت مسیح موعود علیہ اسلام مولوی محمد قاسم صاحب نانوتوی کی طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خاتمیت مرتبی اور خاتمیت زمانی دونوں کے قائل ہیں 117
113 امت میں امکان نبوت کے متعلق احادیث نبویہ۔ 181
114 پہلی حدیث : ابو بكر افضل هذه الامۃ الا ان يكون نبی 181
115 دوسری حدیث: ابو بکر و عمر سیدا كهول اهل الجنة 181
116 تیسری حدیث : الخلافة فيكم والنبوة 182
117 چوتھی حدیث۔ نبیھا منھا 183
118 پانچویں حدیث : ليس بيني و بينه نبی 186
119 چھٹی حدیث: ولو عاش لكان صديقا نبيا 187
120 حديث لو عاش ابراهیم پر حضرت علامہ علی القاری کی راۓ 190
121 اس حدیث پر ایک سوال اور اس کا جواب 191
122 صاحبزادہ حضرت ابراہیم آنخضرت صلى الله علیہ وسلم کے نزدیک بالقوة نبی تھے 192
123 مولوی خالد محمود صاحب کی ایک غلط بیانی 192
124 حدیث لا نبی بعدی کے متعلق حضرت عائشہ صدیقہ رضی الله عنها کامذہب اور اس کی تشریح 196
125 حضرت علی رضی الله عنہ کے نزدیک آنده بی ہونے کا امکان موجودتھا 200
126 امام الصوفیہ الشیخ الاکبرحضرت محی الدین ابن العربی علیہ رحمۃ کےاقوال 200
127 خالد مودصاحب کی حیلہ جوئی نبوت مطلقربت کی جزواتی ہے 202
128 شیخ اکبر حضرت عیسی علیہ السلام کے اصالتا نزول کے قائل نہ تھے 206
129 شیخ اکبرعلیہ الرحمۃکے نزدیک نبوت عامہ کا امکان موجود ہے 206
130 حضرت سید عبدالقادر جیلانی علیہ الرحمہ کاعقیدہ 211
131 سید عبدالکریم جیلانی علیہ رحم کامذہب 212
132 آپ کے نزدیک آیت خاتم النبیین کے معنے 213
133 حضرت امام عبد الوہاب شعرانی کا عقیدہ اور نبوت کی تقسیم 214
134 مولوی خالد محمودصاحب سے ہماراسوال 220
135 بعض بزرگان امت پر آیات قرآنی کانزول 221
136 حضرت امام علی القاری علیہ الرحمہ کاعقیدہ 223
137 خالد محمود صاحب کی طرف سے حضرت علی القاری علیہ الرحمہ کے پیش کردہ بعض اقوال اور ہماری طرف سے ان کی تشریح 224
138 حضرت شیخ احمد سرہندی مجد دالف ثانی علیہ رحمہ کاعقیدہ 232
139 حضرت مولانا روم علیہ الرحمۃ کا عقیده 237
140 حضرت شاہ ولی الله علیہ الرحمۃ کا عقیده 240
141 نبوت کی بہترین تعریف مولوی خالد محمودصاحب کے نزدیک ہے۔ حضرت بانی سلسلہ احمد یہ نے اپنے آپ کو اس کا مصداق قر ارنہیں دیا ہے 242
142 انقطاع ثبوت کے لئے مولوی خالد محمود صاحب نے حضرت شاه ولی الله علیہ الرحمہ کے جس قدر اقوال پیش کئے ہیں وہ سب تشریعی اور مستقلہ نبوت سے تعلق رکھتے ہیں 242
143 مولوی خالد محمود صاحب سے ایک ضروری سوال 244
144 خالد محمود صاحب سے ہمارا ایک سوال 244
145 مولوی عبدالحی صاحب کا عقیده 245
146 حکیم صوفی محمدحسین صاحب کا عقیدہ نیت کی دو قسمیں منقطع اور غیرمنقطع 247
147 امام راغب علیہ الرحمۃ کے نزدیک امت محمد یہ میں نبی کا امکان 247
148 امام راغب علیہ الرحمہ کی تفسیر 249
149 ہماری کتاب علمی تجره پر مولوی خالد محمود صاحب کا اعتراض اورہماری طرف سے اس کا جواب 252
150 خالد محمود صاحب کے اس الزام کا جواب کہ گویا میں نے امام راغب علیہ رحمت اور فاضلانہ کی عبارت کولڈ کر کے پیش کیا ہے۔ خالد محمود صاحب کا ہمارے خلاف دوسرا الزام کہ گویا ہم نے امام راغب کی بات کوقتل کرنے کے بعد ان کی بیان کردہ تر کیپ نحوی کو چھوڑ دیا ہے 254
151 ہماری طرف سے اس کا جواب 255
152 امام راغب کی دوسری توجیہ کی خامی 256